سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(116) مسجد میں دوبارہ جمعہ پڑھنا

  • 22881
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 647

سوال

(116) مسجد میں دوبارہ جمعہ پڑھنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک مسجد کچہری میں ہے، اس مسجد کو جامعِ مسجد نہیں خیال کیا جاتا۔ اگر لوگ جمع ہوجاتے ہیں تو جمعہ ہوجاتا ہے، ورنہ نہیں، یا جامع مسجد ہی ہے۔ اب ایسا واقعہ پیش آیا کہ حنفی لوگوں کا جمعہ پہلے ہوچکا تھا، عرصہ کے بعد دس گیارہ اہلِ حدیث آگئے، اب وہ بے قرار ہوئے کہ آج جمعہ کا روز ہے، جمعہ پڑھنا چاہیے، سو انھوں نے اسی مسجد میں خطبہ وغیرہ پڑھ کر جمعہ پڑھ لیا۔ کیا یہ درست ہے یا نہیں اور ہم لوگوں کا جمعہ ہوا ہے یا نہیں؟ جواب قرآن و حدیث و صحابہ کے آثار سے ہو۔ اگر یہ نہ ہو تو کسی ائمہ محدثین کا استنباط ہو۔ بینوا تؤجروا۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

صورت مسؤل عنہا میں شرائط معتبرہ صحت نماز جمعہ میں سے کوئی شرط فوت نہیں ہوئی، لہٰذا نمازِ جمعہ مندرجہ سوال کی عدمِ صحت کی کوئی وجہ معلوم نہیں ہوتی۔ ومن ادعی خلاف ذلک فعلیہ البیان۔ ہاں عمداً ایسا نہ کریں، بلکہ ایک شہر یا ایک بستی کے تمام نمازی ایک ہی جگہ بیک جماعت نمازِ جمعہ پڑھا کریں، کیونکہ عہدِ رسالت (صلی اللہ علیہ وسلم ) سے لے کر تیسری صدی تک اسی طرح نمازِ جمعہ پڑھی جاتی تھی اور ایک ہی شہر یا ایک ہی بستی میں متعدد مقامات میں نمازِ جمعہ پڑھنے کا معمول نہ تھا۔ ’’التلخیص الحبیر‘‘ (ص: ۳۳) ملاحظہ ہو۔[1]جیسا کہ بعد کو ہوگیا اور اب تک جاری ہے۔


[1]                التلخیص الحبیر (۲/ ۵۳)

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

مجموعہ فتاویٰ عبداللہ غازی پوری

کتاب الصلاۃ ،صفحہ:250

محدث فتویٰ

تبصرے