سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(114) کیا جمعہ میں اتحاد خطیب و امام شرط ہے؟

  • 22879
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 657

سوال

(114) کیا جمعہ میں اتحاد خطیب و امام شرط ہے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

نابالغ لڑکا خطبہ پڑھاتا ہے اور دوسرا شخص جمعہ کی نماز پڑھاتا ہے تو یہ قرآن و حدیث سے جائز ہے نہیں؟ یا یہ کہ دوسرا شخص خطبہ پڑھائے اور کوئی دوسرا نماز پڑھائے تو یہ جائز ہے یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس باب میں جہاں تک معمول عہدِ نبوت ۔علی صاحبہا الصلوات والتسلیمات۔ میں پایا گیا ہے، یہی ہے کہ ایک ہی شخص خطبہ پڑھے اور نماز پڑھائے اور یہ امر کہ خطبہ پڑھنے والا اور شخص ہو اور نماز پڑھانے والا اور شخص، اس کا وجود اس عہد میں کتابوں سے ثابت نہیں ہوتا، پس بلاضرورت اس معمول کی تبدیلی مستحسن نہیں ہے۔ ہاں اس کی دلیل بھی نظر سے نہیں گزری کہ اس باب میں اتحادِ خطیب و امام شرط ہے اور در صورتِ اختلاف خطیب و امام نماز صحیح نہیں ہے، لیکن اگر کسی ضرورت سے ایسا کریں تو اس کے جواز میں کوئی تردد نہیں ہے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

مجموعہ فتاویٰ عبداللہ غازی پوری

کتاب الصلاۃ ،صفحہ:245

محدث فتویٰ

تبصرے