سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(101) امام کی عدم موجودگی میں موذن کا امام بننا

  • 22866
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 632

سوال

(101) امام کی عدم موجودگی میں موذن کا امام بننا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

موذن کا امام ہونا وقت عدم موجودگی پیش امام کے، جائز ہے یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس بارے میں کہ موذن کا امام ہونا وقت عدمِ موجودگی پیش امام کے جائز نہیں ہے؟ کوئی آیت یا معتبر حدیث اب تک میری نظر سے نہیں گزری ہے، ہاں علامہ زیلعی نے ’’نصب الرایة في تخریج أحادیث الہدایة‘‘ میں دو حدیثیں اس بارے میں نقل کی ہیں کہ امام، موذن نہیں ہوسکتا، لیکن ان دونوں میں سے کوئی بھی لائقِ احتجاج نہیں ہے، اس لیے کہ ایک حدیث میں ایک راوی ’’سلام الطویل‘‘ ہے اور دوسرا ’’زید العمی‘‘ ہے اور یہ دونوں ضعیف ہیں۔ سلام الطویل تو متروک ہی ہے اور دوسری حدیث میں ایک راوی ’’معلی بن ہلال‘‘ ہے، جو کاذب اور واضعِ حدیث ہونے میں شہرہ آفاق ہے۔[1]

 


[1]              نصب الرایة (۱/ ۲۳۵) نیز دیکھیں: سنن البیھقي (۱/ ۴۳۳) العلل المتناھیة (۱/ ۳۹۷) السلسلة الضعیفة، رقم الحدیث (۴۷۱۴)

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

مجموعہ فتاویٰ عبداللہ غازی پوری

کتاب الصلاۃ ،صفحہ:229

محدث فتویٰ

تبصرے