سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(83) مدرک رکوع کی رکعت کا حکم

  • 22848
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 580

سوال

(83) مدرک رکوع کی رکعت کا حکم

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

رکوع میں ملنے سے رکعت ہوتی ہے یا نہیں اور امام رکوع کی حالت میں ہو اور مقتدی الحمد پڑھ کر مل جائے، اس صورت میں رکعت ہوگی یا نہیں یا کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

رکوع میں ملنے سے رکعت نہیں ہوتی، بوجہ فوت ہوجانے قراء تِ فاتحہ کے جو ہر رکعت میں فرض ہے اور جو نماز کی ایسی رکن اعظم ہے کہ الله تعالیٰ نے اس کو نماز ہی فرما دیا ہے۔ عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے مروی ہے:

قال: قال رسول   الله صلی اللہ علیہ وسلم : (( لا صلاۃ لمن لم یقرأ بفاتحۃ الکتاب )) [1] (متفق علیہ)

[(راوی) کہتے ہیں کہ رسول   الله صلی اللہ علیہ وسلم  نے فرمایا: جس شخص نے (نماز میں) سورۃ الفاتحہ نہ پڑھی، اس کی کوئی نماز نہیں ہے]

ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ  سے مروی ہے: قال: إني سمعت رسول   الله صلی اللہ علیہ وسلم  یقول: (( قال الله تعالیٰ: قسمت الصلاۃ بیني وبین عبدي نصفین )) [2] الحدیث (رواہ مسلم، مشکوۃ، ص: ۷۰)

[(راوی) کہتے ہیں کہ میں نے رسول   الله صلی اللہ علیہ وسلم  کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ’’  الله تعالیٰ نے فرمایا: میں نے نماز (سورۃ الفاتحہ) کو اپنے اور اپنے بندے کے درمیان نصف نصف تقسیم کر دیا]


[1]              صحیح البخاري، رقم الحدیث (۷۲۳) صحیح مسلم، رقم الحدیث (۳۹۴)

[2]                صحیح مسلم، رقم الحدیث (۳۹۵)

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

مجموعہ فتاویٰ عبداللہ غازی پوری

کتاب الصلاۃ ،صفحہ:201

محدث فتویٰ

تبصرے