السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
1۔۔ وہ حدیث صحیح بخاری میں کہاں پر ہے، جس میں ہے کہ ایک امام ہر رکعت میں﴿قُلْ ھُوَ اللّٰہُ اَحَد﴾﴿١﴾ سورة الإخلاص پڑھا کرتا تھا، پھر کوئی اور سورت بھی پڑھتا اور رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کو بحال رکھا؟
2۔ وہ حدیث صحیح بخاری میں کہاں ہے، جس میں ہے کہ رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم جمعے کے دن صبح کی نماز میں﴿الٓمٓ تَنْزِیْل﴾﴿١﴾ السجدة اور﴿ھَلْ اَتٰی عَلَی الْاِنْسَانِ﴾﴿١﴾سورة الانسان پڑھتے تھے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
1 وہ حدیث صحیح بخاری (پارہ: ۳، ص: ۱۰۳ چھاپہ میرٹھ) ’’باب الجمع بین السورتین في رکعة۔۔۔ الخ‘‘ میں ہے۔[1]
2۔ وہ حدیث صحیح بخاری (پارہ: ۴، ص: ۱۲۲ چھاپہ مذکور) ’’باب ما یقرأ في صلوة الفجر یوم الجمعة‘‘[2]میں ہے۔ حدیث مع سند یہ ہے:
"حدثنا أبو نعیم قال: حدثنا سفیان عن سعد بن إبراھیم عن عبد الرحمن ھو ابن ھرمز الأعرج عن أبي ھریرة قال: کان النبي صلی اللہ علیہ وسلم یقرأ في الفجر یوم الجمعة﴿الٓمٓ تَنْزِیْل﴾ و﴿ھَلْ اَتٰی عَلَی الْاِنْسَانِ﴾
[ہمیں ابو نعیم نے بیان کیا، انھوں نے کہا کہ ہمیں سفیان نے بیان کیا، وہ سعد بن ابراہیم سے روایت کرتے ہیں، وہ عبد الرحمن بن ہرمز الاعرج سے روایت کرتے ہیں، وہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں، وہ بیان کرتے ہیں کہ نبی مکرم صلی اللہ علیہ وسلم جمعے کے دن فجر کی نماز میں (پہلی رکعت میں) سورت﴿الٓمٓ تَنْزِیْل﴾ اور (دوسری رکعت میں)﴿ھَلْ اَتٰی عَلَی الْاِنْسَانِ﴾ کی تلاوت کرتے تھے]
[1] صحیح البخاري، رقم الحدیث (۷۴۱)
[2] صحیح البخاري، رقم الحدیث (۸۵۱)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب