سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(258) کثرت احتلام کی حالت میں غسل کا حکم

  • 22803
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 1029

سوال

(258) کثرت احتلام کی حالت میں غسل کا حکم
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر کسی شخص کو کسی بیماری کی وجہ سے اور کسی وجہ سے روز یا ایک روز یا دو روز کے بعد حاجت غسل ہو، یعنی احتلام ہوتو وہ کیا کرے؟روز غسل کرے یا ناف کے نیچے دھو کر کپڑا بدل ڈالے؟فقط المستفتی محمد حسن پسر محمد علی ،ساکن امواء،ضلع مظفر پور۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ہر روز غسل کرے۔ہاں اگر معذور ہوکہ مثلاً  پانی نہ پائے یا بیماری کی وجہ سے غسل مضر ہوتو ایسی حالت میں بجائے غسل کے تیمم کرلے اور بدن میں جو آلائش لگی ہے اگر اس کو دھوسکتا ہوتو ضرور دھو ڈالے۔

﴿ وَإِن كُنتُم جُنُبًا فَاطَّهَّروا وَإِن كُنتُم مَرضىٰ أَو عَلىٰ سَفَرٍ أَو جاءَ أَحَدٌ مِنكُم مِنَ الغائِطِ أَو لـٰمَستُمُ النِّساءَ فَلَم تَجِدوا ماءً فَتَيَمَّموا صَعيدًا طَيِّبًا فَامسَحوا بِوُجوهِكُم وَأَيديكُم مِنهُ... ﴿٦﴾... سورة المائدة

اور اگر جنبی ہوتو غسل کرلو اور اگر تم بیمار ہو یا کسی سفر پر یا تم میں سے کوئی قضائے حاجت سے آیا ہو یاتم نے عورتوں سے مباشرت کی ہو، پھر کوئی پانی نہ پاؤ تو پاک مٹی کا قصد کرو،پس اس سے اپنے چہروں اور ہاتھوں پر مسح کرلو۔واللہ تعالیٰ اعلم۔

 ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 05

تبصرے