السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا چوسر کھیلنا شرعا جائز و درست ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
چوسر کھیلنا حرام ہے بریدہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"جس آدمی نے چوسر کا کھیل کھیلا گویا اس نے اپنے ہاتھ خنزیر کے گوشت اور خون سے رنگ لئے۔" (ابوداؤد، احمد)
اور ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ کی روایت میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"جس شخص نے چوسر کا کھیل کھیلا اس نے اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانی کی۔" (احمد، ابوداؤد)
یہ دونوں احادیث ہر طرح کا چوسر کھیلنے والے پر منطبق ہوتی ہیں خواہ اس میں جوئے کا عنصر شامل ہو یا نہ ہو، لہذا ہمارے ہاں شہروں میں گلی محلوں کے اندر جو چوسر وغیرہ کے کھیل کھیلے جاتے ہیں یہ شیطانی کام ہیں اللہ اور اس کے رسول کی نافرمانی پر مشتمل ہونے کی بناء پر حرام ہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب