سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(296) دل بہلانے کے لئے بانسری بجانا

  • 22729
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1990

سوال

(296) دل بہلانے کے لئے بانسری بجانا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا دل بہلانے کے لئے یا فارغ اوقات میں بانسری بجانا اسلام میں جائز ہے۔ (ایک سائل)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اسلام میں بانسری بجانے کی اجازت نہیں ہے دل بہلانے کے لئے قرآن حکیم کی تلاوت کرو اور علماء دین کی تقاریر وغیرہ سنا کرو۔ مومن آدمی کا دل اللہ کی یاد سے مطمئن ہوتا ہے جیسا کہ اللہ کا ارشاد ہے:

"خبردار اللہ کی یاد سے دل مطمئن ہوتے ہیں۔"

موسیقی کے آلات وغیرہ اللہ کی یاد سے غافل کرنے والی چیزیں ہیں اور شیطانی آوازیں ہیں۔ نافع بیان کرتے ہیں کہ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے بانسری کی آواز سنی تو اپنے کانوں میں انگلیاں ڈال دیں اور راستے سے ہٹ گئے اور مجھے کہا اے نافع کیا تم کوئی آواز سن رہے ہو میں نے کہا نہیں تو انہوں نے اپنے کانوں سے انگلیاں نکال دیں اور کہا میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھا آپ نے اسی طرح کی آواز سنی اور ایسے ہی کیا۔ (ابوداؤد 4945، بیہقی 10/22)

اس صحیح حدیث سے معلوم ہوا کہ بانسری کی آواز دل بہلانے کے لئے اور نہ ہی کسی اور غرض کے لئے درست ہو سکتی ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ نے بانسری کی آواز سن کر اپنی انگلیاں کانوں میں ڈال لی تھیں۔ ہمیں بھی بانسری کی آواز سے بچنے کی پوری کوشش کرنی چاہیے۔ موسیقی کے بارے میں راقم کی کتاب "آپ کے مسائل اور ان کا حل قرآن و سنت کی روشنی میں"۔ جلد دوم ملاحظہ ہو۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

تفہیمِ دین

کتاب الادب،صفحہ:387

محدث فتویٰ

تبصرے