سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(228) شہید کی اہلیہ سے نکاح

  • 22661
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1802

سوال

(228) شہید کی اہلیہ سے نکاح

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا شہید کی اہلیہ سے نکاح کیا جا سکتا ہے اسلام میں اس کی کوئی مثال ملتی ہے کہ شہداء کی ازواج نے دوسری شادی کی ہو۔ تفصیل سے ذکر کریں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

شہید کی اہلیہ عدت گزار کر اگر عقد ثانی کروانا چاہے تو کروا سکتی ہے اس میں کوئی قباحت نہیں ہے تاریخ اسلام میں اس کی بےشمار مثالیں موجود ہیں چند ایک ذکر کی جاتی ہیں۔

(1) عشرہ مبشرہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم میں سے سعید بن زید رضی اللہ عنہ کی ایک ہمشیرہ عاتکہ بنت زید رضی اللہ عنہا تھیں ان کی شادی عبداللہ بن ابی بکر صدیق رضی اللہ عنہ سے طے پائی تھی بہت خوبصورت تھیں ان کا خاوند ان سے بہت محبت کرتا تھا۔ عبداللہ بن ابی بکر نے اپنے والد کے کہنے پر انہیں طلاق دے دی تھی۔ انہوں نے اپنی اہلیہ کی جدائی میں کچھ شعر کہے جو ان کے والد ابوبکر رضی اللہ عنہ نے سن لئے پھر انہوں نے رجوع کی اجازت دے دی اس کے بعد طائف کے حصار میں انہیں تیر لگا اور شدید زخمی ہوئے اور مدینہ جا کر فوت ہو گئے۔

ان کی وفات کے بعد عاتکہ بنت زید سے زید بن الخطاب نے شادی کر لی وہ جنگ یمامہ میں شہید ہو گئے ان کی شہادت کے بعد عمر رضی اللہ عنہ نے ان سے شادی کی ان کی شہادت کے بعد ان سے زبیر بن عوام نے شادی کی۔(تفصیل کے لئے الاصابہ 4/356،358)

اسی طرح اسماء بنت عمیس رضی اللہ عنہا نے جعفر بن ابی طالب المعروف جعفر طیار رضی اللہ عنہ سے شادی کی ان کی شہادت کے بعد ابوبکر رضی اللہ عنہ نے ان سے نکاح کیا پھر ان سے ابوبکر رضی اللہ عنہ کی وفات کے بعد علی رضی اللہ عنہ نے شادی کی۔ (تفصیل کے لئے الاصابہ 4/231 وغیرہ)

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نواسی امامہ بنت زینب رضی اللہ عنہا نے علی رضی اللہ عنہ سے نکاح کیا ان کی شہادت کے بعد امامہ رضی اللہ عنہا نے مغیرہ بن نوفل سے شادی کر لی۔ دیکھیں (طبقات ابن سعد 8/127 اسد الغابہ 5/400 استیعاب 2/728)

ام حرام رضی اللہ عنہا کا نکاح عمرو بن قیس انصاری رضی اللہ عنہ سے ہوا۔(تعذیب)

اُحد کے میدان میں ان کی شہادت ہوئی اس کے بعد ام حرام رضی اللہ عنہا نے عبادہ بن صامت رضی اللہ عنہ سے نکاح کیا اور قبرص میں اپنے خاوند کے ساتھ شریک ہو کر شہید ہو گئیں۔ (الاصابہ 4/441 وغیرہ)

ام کلثوم بنت عقبہ رضی اللہ عنہا مہاجرات صحابیات میں سے ہیں ان کا نکاح زید بن حارثہ رضی اللہ عنہ سے ہوا۔ زید رضی اللہ عنہ جب غزوہ موتہ میں شہید ہوئے تو زبیر بن العوام رضی اللہ عنہ سے ان کا نکاح ہو گیا پھر ان سے طلاق ہو گئی تو عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ کے نکاح میں آئیں ان کی وفات کے بعد عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ نے ان سے نکاح کر لیا۔ (الاصابہ 4/491)

الغرض تاریخ اسلام میں اس بات کی بےشمار مثالیں موجود ہیں کہ شہداء کی ازواج نے اپنے خاوندوں کی شہادت کے بعد شادیاں کی ہیں اسلام میں ایسی شادی میں کوئی قباحت نہیں جاہل لوگ بیوہ عورت سے شادی کرنا اچھا نہیں سمجھتے اسلام نے اس بد رسم کو بھی ختم کیا خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے علاوہ باقی شادیاں بیوی خواتین سے کیں اور امت مسلمہ کو بتا دیا کہ بیوہ عورت سے شادی کرنا معیوب نہیں ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

تفہیمِ دین

کتاب النکاح،صفحہ:297

محدث فتویٰ

تبصرے