سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(181) روزہ میں بھول کر کھانا پینا

  • 22614
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 901

سوال

(181) روزہ میں بھول کر کھانا پینا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جس شخص نے روزہ کی حالت میں بھول کر کچھ کھا پی لیا اس کا کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ایسے شخص پر کچھ نہیں، اور اس کا روزہ صحیح ہے، کیونکہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:

﴿رَبَّنا لا تُؤاخِذنا إِن نَسينا أَو أَخطَأنا...﴿٢٨٦﴾... سورة البقرة

"اے ہمارے رب! ہم اگر بھول گئے یا غلطی کر بیٹھے تو ہماری گرفت نہ کر۔"

نیز ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

"جس نے روزہ کی حالت میں بھول کر کچھ کھا لیا یا پی لیا، وہ اپنا روزہ پورا کر لے، کیونکہ اسے اللہ نے کھلایا اور پلایا ہے۔" (متفق علیہ)

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیث ہے:

"جس نے رمضان میں بھول کر روزہ توڑ دیا تو اس پر نہ قضا ہے نہ کفارہ۔"

اس حدیث کی امام حاکم نے تخریج کی ہے اور صحیح قرار دیا ہے۔

اس حدیث کے الفاظ میں جماع اور دیگر تمام مفطرات شامل ہیں۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

تفہیمِ دین

کتاب الصیام،صفحہ:239

محدث فتویٰ

تبصرے