سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(177) روزہ میں منجن کا استعمال

  • 22610
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 835

سوال

(177) روزہ میں منجن کا استعمال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

روزہ دار کے لئے دانتوں کے پیسٹ (منجن) استعمال کرنے، نیز کان کے، ناک کے اور آنکھ کے قطرے (دوائیں) ڈالنے کا کیا حکم ہے؟ اور اگر روزہ دار پیسٹ منجن کا اور ان قطروں کا اپنی حلق میں ذائقہ محسوس کرے تو کیا کرے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

پیسٹ منجن کے ذریعہ دانت صاف کرنے سے مسواک کی طرح روزہ نہیں ٹوٹتا، اور اگر ان قطروں کا ذائقہ حلق میں محسوس کرے تو اس روزہ کی قضا کر لینا احوط ہے، واجب نہیں کیونکہ آنکھ اور کان کھانے پینے کے راستے نہیں ہیں البتہ ناک کے قطرے استعمال کرنا جائز نہیں کیونکہ ناک کھانے پینے کے راستہ میں شمار ہوتی ہے، اور اسی لئے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے، اور ناک میں وضو کرتے وقت) خوب ابھی طرح پانی چڑھاؤ، الا یہ کہ تم روزہ سے ہو۔"

لہذا مذکورہ حدیث اور اس معنی کی دیگر احادیث کی روشنی میں اگر کسی نے روزہ کی حالت میں ناک کے قطرے استعمال کیے اور حلق میں اس کا اثر محسوس ہوا تو اس روزہ کی قضاء کرنی واجب ہے۔ واللہ ولی التوفیق

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

تفہیمِ دین

کتاب الصیام،صفحہ:237

محدث فتویٰ

تبصرے