السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
نماز جمعہ کی کل کتنی رکعتیں ہیں اور کس ترتیب سے پڑھی جاتی ہیں کتاب و سنت کی روشنی میں وضاحت کریں۔ (ثناء اللہ فائٹر، کوہاٹ کینٹ)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
نماز جمعہ کی صرف دو رکعتیں فرض ہیں اور ان سے پہلے جمعہ کے نام سے کوئی سنت ثابت نہیں البتہ نوافل جس طرح قسمت میں ہوں اور جتنے مرضی پڑھ لے کم از کم دو رکعت پڑھ کر مسجد میں بیٹھیں۔ اس کے بغیر نہیں بیٹھنا چاہیے۔ سلمان فارسی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص جمعہ والے دن غسل کرے اور حسب استطاعت پاکیزگی حاصل کرے تیل یا خوشبو لگائے پھر گھر سے نکل پڑے پھر نہ دو آدمیوں کے درمیان تفریق کرے پھر جتنی مقدر ہو نماز پڑھے پھر امام کے کلام کے وقت خاموش ہو جائے تو اس کے گناہ جو اس جمعہ اور گزشتہ جمعہ کے درمیان ہوتے ہیں بخش دئیے جاتے ہیں۔ (صحیح البخاری باب الدھن للجمعہ)
اس صحیح حدیث سے معلوم ہوا کہ جمعہ کے خطبہ سے پہلے مقدور بھر نوافل پڑھے جا سکتے ہیں ان کی تعداد مقرر نہیں اگر کوئی شخص حالت خطبہ میں آ جائے تو دو رکعت پڑھ کر بیٹھ جائے جیسا کہ صحیح البخاری کتاب الجمعہ میں مذکور ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی شخص اس وقت آئے جب امام خطبہ دے رہا ہو تو وہ دو رکعت پڑھنے کے بغیر نہ بیٹھے۔
صحیح مسلم میں حدیث ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو جمعہ کے بعد نماز پڑھنا چاہے وہ چار رکعت پڑھ لے اور صحیح بخاری و صحیح مسلم کی ایک حدیث میں ہے کہ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جمعہ کے بعد دو رکعت پڑھتے تھے۔ پہلی حدیث قولی ہے اور دوسری فعلی ہے خلاصہ کلام یہ ہے کہ جمعہ کے بعد چار رکعت پڑھی جائیں۔ یہ افضل ہے اور اگر کوئی دو بھی پڑھ لے تو جائز ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب