سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(106) نماز باجماعت پر تکبیر تحریمہ

  • 22539
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 719

سوال

(106) نماز باجماعت پر تکبیر تحریمہ

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جب نماز باجماعت ادا کی جائے تو کیا مقتدی کو اللہ اکبر کہنا ہو گا یا نہیں اور اسی طرح رکوع سے اٹھتے وقت مقتدی کے پیچھے سمع الله لمن حمده کہے گا یا نہیں اور دوسری بات یہ ہے کہ عورت جماعت کروا سکتی ہے یا نہیں۔ (راشد محمود، نزد ریلوے پھاٹک احمد آباد ملتان)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مقتدی کو اللہ اکبر اور سمع اللہ لمن حمدہ کہنا چاہیے۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے " إذا كبر فكبروا " (متفق علیہ) "جب امام اللہ اکبر کہے تو تم بھی اللہ اکبر کہو"۔ اسی طرح ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ

(كان رسول الله صلى الله عليه وسلم اذا قال سمع الله لمن حمده قال اللهم ربنا لك الحمد) (بخاری)

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب سمع الله لمن حمده کہتے تو اللهم ربنا لك الحمد کہتے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اکثر امام ہوتے تھے لیکن آپ مقتدی بھی بنے ہیں جیسا کہ سنن ابوداؤد وغیرہ میں ہے کہ آپ نے عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ کے پیچھے نماز ادا کی اور یہ حدیث عام ہے آپ کی دونوں حالتوں یعنی امامت اور اقتداء کو شامل ہے لہذا مقتدی بھی سمع الله لمن حمده کہے اس کے بارے میں راقم کا مفصل فتویٰ مجلہ الدعوۃ نومبر 2000ء میں ملاحظہ کریں۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

تفہیمِ دین

کتاب الصلوٰۃ،صفحہ:152

محدث فتویٰ

تبصرے