سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(102) نماز کے اندر پاؤں کے ساتھ پاؤں ملانا

  • 22535
  • تاریخ اشاعت : 2024-10-27
  • مشاہدات : 693

سوال

(102) نماز کے اندر پاؤں کے ساتھ پاؤں ملانا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

نماز کے دوران میرے ایک دوست جو کہ پاؤں کی چھوٹی انگلی سے انگلی ملاتے ہیں اس پر کچھ حضرات کہتے ہیں کہ یہ بدعت ہے براہ کرم قرآن و حدیث سے صحیح جواب دیں۔ (عبدالشکور، نارووال)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نماز کے دوران صف درست کرنا اقامت صلوٰۃ میں سے ہے جیسا کہ انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے۔ اپنی صفوں کو درست کرو بلاشبہ صفوں کی درستگی اقامت صلاۃ میں سے ہے۔ (صحیح بخاری 723)

ایک دوسری حدیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

"صفوں کو قائم کرو اور کندھوں کو برابر کرو اور خالی جگہ بند کرو اور اپنے بھائیوں کے آگے نرم ہو جاؤ اور شیطان کے لئے ہر خالی مقام نہ چھوڑو اور جو صف کو ملائے اللہ اسے ملائے اور جو صف توڑے اللہ اسے توڑے۔" (ابوداؤد: 666)

ان صحیح احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ نمازیوں کو صحیح صف بندی کا حکم دیا گیا اور دو نمازیوں کے درمیان جو خالی جگہ ہوتی ہے اسے پُر کرنے کا حکم دیا گیا ہے اگر ایک نمازی دوسرے نمازی کے ساتھ کندھا اور پاؤں ملا کر نہیں کھڑا ہوتا درمیان میں فاصلہ رکھتا ہے تو وہ شیطان کے لئے جگہ چھوڑتا ہے۔

صحابہ کرام رضی اللہ عنہ جب صفیں باندھتے تھے تو اپنے ساتھی کے کندھے کے ساتھ کندھا اور پاؤں کے ساتھ پاؤں ملاتے تھے۔

لہذا پورا قدم اور کندھا دوسرے نمازی کے ساتھ ملانا چاہیے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

تفہیمِ دین

کتاب الصلوٰۃ،صفحہ:146

محدث فتویٰ

تبصرے