سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(97) نماز میں آخری دو رکعتوں میں فاتحہ کے ساتھ کوئی سورۃ پڑھنا

  • 22530
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 612

سوال

(97) نماز میں آخری دو رکعتوں میں فاتحہ کے ساتھ کوئی سورۃ پڑھنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا فرائض کی پچھلی دو رکعتوں میں فاتحہ کے علاوہ بھی کوئی سورت پڑھ سکتے ہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

فرائض کی پچھلی دو رکعات میں فاتحہ کے علاوہ کوئی سورۃ پڑھنا جائز ہے اور یہ جواز صحیح حدیث سے ثابت ہے صحیح مسلم میں ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز ظہر اور عصر کی قراءت کا اندازہ اور تخمینہ لگاتے آپ نے ظہر کی پہلی رکعت میں سورۃ الم تنزیل السجدہ جتنی قراءت کی اور دوسری روایت کے مطابق آپ نے ہر رکعت میں تیس آیات کے برابر قراءت کی اور پچھلی دو رکعتوں میں پہلی دو رکعتوں کی قراءت کی مقدار سے آدھی قراءت کی اور نماز عصر کی پہلی دو رکعتوں میں نماز ظہر کی پچھلی دو رکعتوں کی قراءت کے برابر قراءت کی اور پچھلی دو رکعتوں میں پہلی دو رکعتوں کی قراءت سے آدھی قراءت کی (مشکوٰۃ 1/79) اس صحیح حدیث سے معلوم ہوا کہ پچھلی دو رکعتوں میں سورۃ فاتحہ کے علاوہ کوئی اور سورت بھی پڑھ سکتے ہیں کیونکہ آپ پہلی دو رکعتوں میں اگر تیس آیات پڑھتے تو پچھلی رکعتوں میں اس سے آدھی قراءت پندرہ آیات بنتی ہیں جبکہ سورۃ فاتحہ کی سات آیات ہیں معلوم ہوا کہ پچھلی رکعات میں فاتحہ کے علاوہ قراءت جائز و درست ہے۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

تفہیمِ دین

کتاب الصلوٰۃ،صفحہ:143

محدث فتویٰ

تبصرے