سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(93) نماز میں ایک آیت سے کم تلاوت کرنا

  • 22526
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 920

سوال

(93) نماز میں ایک آیت سے کم تلاوت کرنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

نماز میں ایک آیت سے کم (سورۃ بقرہ کی آخری آیت) پڑھنے سے کی نماز ہو جائے گی؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نماز کے اندر ہر رکعت میں سورۃ فاتحہ لازم ہے اس سے زائد جتنی چاہے قراءت کر لیں۔ خواہ فاتحہ کے بعد ایک آیت پڑھیں یا زیادہ، نماز درست ہو گی۔

رفاعہ بن رافع الزرقی صحابی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص آیا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد میں تشریف فرما تھے اس نے آپ کے قریب ہی نماز پڑھی پھر وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف لوتا تو آپ نے اس سے فرمایا نماز دوبارہ پڑھو، تم نے نماز نہیں پڑھی۔ اس نے عرض کیا اے اللہ کے رسول مجھے بتائیے کہ میں کیسے کروں؟ آپ نے فرمایا جب قبلہ کی طرف منہ کرو تو تکبیر کہو پھر سورۃ فاتحہ پڑھو پھر (قرآن میں سے) جو چاہو پڑھو۔ جب تم رکوع کرو تو اپنی ہتھیلیاں اپنے گھٹنوں پر رکھ دو اور اپنی پشت پھیلا دو، اپنا رکوع اطمینان سے کرو پس جب تم اپنا سر اٹھاؤ تو اپنی کمر سیدھی کر دو، یہاں تک کہ ہڈیاں اپنے جوڑوں تک لوٹ جائیں، جب تم سجدہ کرو تو اپنا سجدہ اطمینان سے کرو پھر جب سر اٹھاؤ تو اپنی بائیں ران پر بیٹھ جاؤ پھر اسی طرح ہر رکعت میں کرو۔

(مسند احمد 4/340 علامہ نیموی حنفی لکھتے ہیں اس کی سند حسن ہے آثار السنن ص 214)

اس صحیح حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ نماز میں فاتحہ ضروری ہے اس کا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم دیا ہے اور فاتحہ سے زائد قراءت نمازی کی منشا پر چھوڑ دی ہے۔ لہذا آپ فاتحہ ضرور پڑھیں اور اس سے زائد قراءت جتنی چاہے کریں آپ کی نماز درست ہو گی۔

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

تفہیمِ دین

کتاب الصلوٰۃ،صفحہ:140

محدث فتویٰ

تبصرے