السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
سوال یہ ہے کہ نانا اور دادا کےساتھ نکاح کی حرمت کس حدیث سےثابت ہے،اسی طرح بھینس کےحلال ہونےپرکیا دلیل ہے ؟ الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤالوعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته! الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!پہلی بات تو یہ ہے کہ آپ کا سوال انتہائی جہالت اور لاعلمی پر دلالت کرتا ہے،ایسا سوال صرف وہی شخص کر سکتا ہے جسے شریعت کا کچھ بھی علم نہ ہو۔ دادا اور نانا انسان کے اصول میں شمار ہوتے ہیں ،اور ان کا بھی وہی حکم ہے جو والد کا ہے، جس طرح والد اپنی بیٹی سے نکاح نہیں کر سکتا،اسی طرح دادا یا نانا اپنی پوتی ،پڑپوتی ،دوہتی وغیرہ سے نکاح نہیں کر سکتا۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے: ﴿حُرِّمَت عَلَيكُم أُمَّهـٰتُكُم وَبَناتُكُم وَأَخَوٰتُكُم.......٢٣﴾.... سورة النساءتم پر تمہاری مائیں اور بیٹیاں حرام کر دی گئی ہیں۔ اس آیت مبارکہ میں بیٹیاں پوتیاں پڑ پوتیاں آخر تک سب شامل ہیں،جن سے نکاح کرنا حرام ہے۔ باقی رہا بھینس کے حلال ہونے کا مسئلہ تو یہ کتاب وسنت ڈاٹ کام کے درج ذیل لنک پر حافظ زبیر علی زئی کے قلم سے تفصیل کے ساتھ دستیاب ہے۔ http://www.kitabosunnat.com/forum/%D8%AA%D9%82%D8%A7%D8%A8%D9%84-%D9%85%D8%B3%D8%A7%D9%84%DA%A9-145/%DA%A9%DB%8C%D8%A7-%D8%A8%DA%BE%DB%8C%D9%86%D8%B3-%D8%AD%D9%84%D8%A7%D9%84-%DB%81%DB%92-9285/ هذا ما عندي والله اعلم بالصوابفتاویٰ علمائے حدیثکتاب الصلاۃجلد 1 |