السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
دم کر کے پانی پر پھونک مارنا کیسا ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
پینے والی اشیاء میں پھونک مارنا منع ہے۔
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پینے والی چیز میں پھونک مارنے سے منع کیا، ایک آدمی نے کہا اگر برتن میں تنکا دیکھوں تو؟ آپ نے فرمایا اس کو بہا دے (الحدیث، ترمذی مع تحفة الاحوذی، کتاب الاشربة، باب ما جاء فی کراھیة النفخ فی الشراب 1887، موطا مالك، مسند احمد 3/26)
معلوم ہوا کہ پینے والے پانی وغیرہ میں پھونک مارنا منع ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب