السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
آپ کے مرکز کی ڈائری میں گھر سے نکلنے کی اور داخل ہونے کی دو دعائیں لکھی ہیں۔
(1) بِسم اللَّهِ ، تَوَكَّلْتُ عَلَى اللَّهِ ، لا حَوْلَ وَلا قُوَّةَ إِلا بِاللَّهِ
(2) اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ خَيْرَ الْمَوْلَجِ ، وَخَيْرَ الْمَخْرَجِ ، بِسْمِ اللَّهِ وَلَجْنَا، وَبِسْمِ اللَّهِ خَرَجْنَا، وَعَلَى اللَّهِ رَبِّنَا تَوَكَّلْنَا
جبکہ صلوۃ الرسول کی تخریج تسہیل الوصول صفحہ 494، 495 میں لکھا ہے کہ یہ دونوں روایات ضعیف ہیں برائے مہربانی اس کے بارے میں رہنمائی فرمائیں۔ (محمد طاہر ڈوگر، سینئر153 شاہ جمال کالونی لاہور)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
گھر سے نکلنے کی یہ دعا ابوداؤد، ترمذی، عمل الیوم واللیلة للنسائی، التوکل لابن ابی الدنیا، کتاب الدعاء للطبرانی اور ابن حبان وغیرہا میں مروی ہے اس کے متعلق میری تحقیق یہی ہے کہ یہ روایت درست نہیں اس کی سند میں اسحاق بن عبداللہ ابی طلحہ سے بیان کرنے والے راوی ابن جریج ہیں اور یہ مدلس ہیں اور اپنی روایت میں انہوں نے اپنے استاد اسحاق سے حدیث سننے کی وضاحت نہیں کی۔ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کا فرمان ہے کہ ابن جریج کی اسحاق سے مجھے ملاقات معلوم نہیں۔ (الفتوحات الربانیۃ 1/335)
لہذا یہ روایت اس علت کی وجہ سے درست نہیں اور گھر میں داخل ہونے والی یہ روایت بھی درست نہیں اس لئے کہ اس کی سند میں شریح بن عبید حضرمی ہیں جن کی ابو مالک اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت مرسل ہے۔ جیسا کہ امام ابو حاتم رازی نے اپنی کتاب مراسیل میں صفحہ 90 پر ذکر کیا ہے اور مرسل محدثین کے ہاں ضعیف کی اقسام میں سے ہے لہذا یہ دونوں روایتیں ہمارے نزدیک اسنادی اعتبار سے صحیح نہیں، ڈائری مرتب کرنے والے بھائی کو ان شاءاللہ متنبہ کر دیں گے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب