السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
تقریبات وغیرہ کے موقعوں پر ہم ترانوں کے ساتھ طبلے استعمال کرتے ہیں اس میں کئی کئی راتیں صرف ہو جاتی ہیں، ایک دن کسی شخص نے ہمیں منع کیا، کیا ہمارا یہ عمل قابل انکار ہے، یعنی طبلے بجانا اور ترانے پڑھنا، واضح رہے کہ ہم لوگ ترانے پڑھتے ہیں ان میں فحش گوئی نہیں ہوتی جواب سے نوازئیے، اللہ تعالیٰ آپ کو جزائے خیر سے نوازے۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ہمیں کسی ایسی دلیل کی خبر نہیں جو طبلوں کے استعمال کو مباح کرتی ہو، اس کے برخلاف صحیح حدیثوں کے ظاہری مفہوم سے اس کی حرمت ثابت ہوتی ہے، بالکل ویسے ہی جیسے عام آلات طرب، بانسری و سارنگی وغیرہ حرام ہیں، اس قسم کی حدیثوں میں سے رسول اللہ کی یہ حدیث بھی ہے کہ آپ نے فرمایا:
"میری امت میں ایسے لوگ پیدا ہوں گے جو زنا، ریشم، شراب اور گانے بجانے کو حلال بنا لیں گے۔" (صحیح البخاری)
لفظ "معازف" ہر قسم کے گانوں اور تمام آلات طرب کو شامل ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب