سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(8) رجب کے کونڈوں کی شرعی حیثیت

  • 22441
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 1475

سوال

(8) رجب کے کونڈوں کی شرعی حیثیت

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا ماہ رجب کی 22 تاریخ کو جو کونڈے امام جعفر صادق کے نام پر پکائے جاتے ہیں ان کی کوئی شرعی دلیل موجود ہے؟ (عبدالستار گوجر۔ مکہ کالونی لاہور)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

رجب کے مہینے میں جو 22 تاریخ کو کونڈے پکائے جاتے ہیں اس کا شرعی طور پر کوئی ثبوت نہیں یہ رسوم و بدعات کے قبیل سے ہے اور ان کی ایجاد لکھنو میں ہوئی ہے۔ محمد حسین نجفی شیعہ مجتہد صاحب اپنی کتاب "اصلاح الرسوم الظاھرة بکلام العترة الطاھرہ" کے ص 283 پر آٹھویں باب میں (22 رجب کے کونڈے) کے ضمن میں رقمطراز ہیں۔

"منجملہ ان غلط رسوم کے ایک 22 رجب کے کونڈے بھی ہیں یہ رسم پہلے پہل ہندوستان سے نکلی اور پھر رفتہ رفتہ مختلف ممالک میں پھیل گئی اور روز بروز پھیل رہی ہے مرزا صاحب (شیعہ مجتہد) نے اپنے انٹرویو میں تسلیم کیا ہے کہ وہ اس ایجاد کے عینی گواہ ہیں کہ ان کے سامنے لکھنو میں ایجاد ہوئی ان کا دین اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔"

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صحابہ کرام رضی اللہ عنھم اور ائمہ محدثین رحمہم اللہ اجمعین سے اس کا کوئی ثبوت نہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا صحیح البخاری وغیرہ میں ارشاد ہے:

"جس نے ہمارے اس دین میں کوئی نئی چیز ایجاد کی جو اس دین میں سے نہیں ہے وہ مردود ہے۔"

لہذا ایسی رسوم اور بدعات سے مکمل اجتناب کیا جائے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

تفہیمِ دین

کتاب العقائد والتاریخ،صفحہ:40

محدث فتویٰ

تبصرے