سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(363) امتحان میں دھوکہ دہی

  • 22429
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 633

سوال

(363) امتحان میں دھوکہ دہی

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں دوران امتحان اپنی طالبہ ساتھی کو کسی سوال کا جواب مانگنے پر کسی بھی طریقے اور ممکنہ وسائل کو استعمال کرتے ہوئے اسے جواب نقل کراتی رہتی ہوں۔ اس بارے میں دین کیا کہتا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

دوران امتحان ناجائز ذرائع کا استعمال کرنا یا انہیں کرنے والوں کو کسی طرح اعانت کرنا جائز نہیں ہے۔ ایسی اعانت خفیہ کلام سے ہو یا ساتھی کو نقل جواب کا موقعہ دینے کی صورت میں یا کسی بھی اور طریقے سے، اس  لیے  یہ معاشرے کے  لیے  نقصان دہ ہے۔ اس طرح وہ دھوکہ دہی سے ایسی ڈگری حاصل کرنے میں کامیاب ہو جائے گا جس کا وہ استحقاق نہیں رکھتا اور اس منصب پر فائز ہو جائے گا جس کا وہ اہل نہیں ہے اور یہ اجتماعی نقصان اور دھوکہ ہے۔ واللہ اعلم ۔شیخ ابن جبرین۔۔۔

ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ برائے خواتین

مختلف فتاویٰ جات،صفحہ:370

محدث فتویٰ

تبصرے