السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میں قبل ازیں مرد و زن پر مشتمل مخلوط معاشرے میں رہتی تھی، اس دوران ایک شخص نے شیطانی خواہش کی تکمیل کے لیے مجھے سونے کا ایک قیمتی ہار بطور تحفہ پیش کیا۔ الحمدللہ کہ میں اب اس معاشرے سے نکل آئی ہوں اور حق کا راستہ پہچان لیا ہے اور اپنے کئے پر نادم ہوں۔ کیا اب اس تحفے پر میرا کوئی حق ہے؟ اسے زیب تن کرنا میرے لیے جائز ہے، یا اسے صدقہ کر دوں یا آخر کیا کروں؟ یاد رہے کہ میں اب اس معاشرے کو ناپسند کرتی ہوں، لہذا اسے واپس کرنا بھی ناممکن ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
عزت و ناموس کی اس سلامتی پر اللہ تعالیٰ کی تعریف کریں، مالک کو تحفہ واپس نہ کریں بلکہ اسے صدقہ کر دیں۔ دارالافتاء کمیٹی۔۔۔
ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب