السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
میں گزشتہ دس سال سے بھی زیادہ عرصہ سے یہ دعا کرتی رہی ہوں کہ اللہ تعالیٰ مجھے نیک خاوند اور پھر نیک اولاد عطا فرمائے، لیکن اللہ تعالیٰ کی مرضی کہ ابھی تک اس کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا، اس کا فیصلہ تو اٹل ہے۔ دریں حالات میں نے کچھ عرصہ سے دعا کرنا چھوڑ دی ہے، اس لیے نہیں کہ میں بارگاہ باری تعالیٰ میں اپنی دعا کی قبولیت سے مایوس ہوں، بلکہ اس لیے کہ جب اس نے میری دعا کو قبول نہیں کیا تو اس کا مطلب یہ ہے کہ یہ موضوع ہی میرے لیے غیر مفید ہے۔ اب میں نے دعا کرنا چھوڑ دی ہے، اس لیے کہ اللہ تعالیٰ بخوبی جانتا ہے کہ میرے لیے بہتر کیا ہے۔ یہ اس امر کے باوصف ہے کہ مجھے قبولیت دعا کی شدید رغبت اور خواہش ہے۔ اس بارے میں مجھے کیا کرنا چاہیے؟ کیا مسلسل دعا کرتی رہوں یا یہ سمجھ کر مطمئن ہو کر بیٹھ جاؤں کہ یہ موضوع میرے لیے سود مند ہی نہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
حدیث شریف میں آیا ہے کہ بندے کی دعا اس وقت تک قبول کی جاتی ہے جب تک وہ جلد بازی کا مظاہرہ نہ کرے۔ جلد بازی کا یہ مطلب بیان کیا گیا ہے کہ بندہ جلدی قبولیت دعا چاہے اور اگر ایسا نہ ہو تو دعا کرنا ہی چھوڑ دے اور یہ کہنا شروع کر دے کہ میں نے بار بار دعا کی ہے مگر وہ قبول ہی نہیں ہوتی، دراصل ہوتا یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کبھی کبھی بعض خصوصی اسباب یا عمومی وجوہات کی بناء پر دعا کی قبولیت کے وقت کو مؤخر کر دیتا ہے۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی فرمایا ہے کہ: اللہ تعالیٰ دعا کرنے والے کو تین چیزوں میں سے ایک ضرور عطا فرماتا ہے۔ یا تو اس کی دعا قبول فرماتے ہوئے اس کی خواہش کو پورا فرما دیتا ہے۔ یا اسے آخرت کا ذخیرہ بنا دیتا ہے یا اتنی مقدار میں اس سے شر کو دور فرما دیتا ہے۔ میری بہن! جلد بازی کا مظاہرہ نہ کریں۔ مسلسل دعا کرتی رہیں اگرچہ مزید کئی سال کیوں نہ بیت جائیں۔ دوسری طرف اگر کوئی شخص آپ سے شادی کرنے کی خواہش کا اظہار کرے تو اسے رد نہ کریں۔ چاہے وہ آپ سے بڑی عمر کا ہو یا پہلے سے شادی شدہ۔ عین ممکن ہے کہ اللہ تعالیٰ اس میں بڑی برکت پیدا فرما دے۔ شیخ ابن جبرین۔۔۔
ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب