سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(244) داماد سے پردہ کرنے کا حکم

  • 22310
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 704

سوال

(244) داماد سے پردہ کرنے کا حکم

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

بعض عورتیں اپنے داماد سے پردہ کرتیں ہیں اور ان سے مصافحہ نہیں کرتیں۔ کیا ان کے  لیے  ایسا کرنا جائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

داماد سسرالی رشتے داری کی وجہ سے اس عورت کے محرم رشتوں میں سے ہے، اس بنا پر وہ ساس کے ان جسمانی اعضاء کو دیکھ سکتا ہے جو اپنی ماں، بہن، بیٹی اور دوسری محرم عورتوں کے دیکھ سکتا ہے۔ لہذا داماد سے چہرہ، بال اور بازو وغیرہ چھپانا پردے میں غلو کا حکم رکھتا ہے۔ اسی طرح ملاقات کے وقت اس سے مصافحہ نہ کرنا بھی تحفظ عفت کے بارے میں غلو ہے، جو کہ نفرت اور قطع تعلقی کا باعث بن سکتا ہے، ہاں اگر کوئی عورت داماد کی طرف سے کسی قسم کا (غلط) شبہ محسوس کرے یا اس کی نگاہوں میں خیانت کا مشاہدہ کر رہی ہو تو اس صورت میں ساس کا مذکورہ بالا   رویہ درست سمجھا جائے گا۔ ۔۔دارالافتاء کمیٹی۔۔۔

ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ برائے خواتین

پردہ، لباس اور زیب و زینت،صفحہ:268

محدث فتویٰ

تبصرے