سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(560) اپنی منکوحہ سے قبل از رخصتی بات کرنا

  • 2228
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 2986

سوال

(560) اپنی منکوحہ سے قبل از رخصتی بات کرنا
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں وطن سے باہر یورپ میں رہتا ہوں۔ کچھ عرصہ قبل ہمارا نکاح بذریعہ ٹیلیفون ہوا ہے ،اور رخصتی اگلے سال طے ہے- ہم آپس میں سکائپ پے بات کر لیتے ہیں ایک دن باتوں میں جذبات ابھارنے والی باتیں ہو گیں- کیا اپنی منکوحہ سے قبل از رخصتی جذبات ابھارنے والی باتیں کرنا جائز ہے۔ اور اگر اس طرح کی باتیں کرتے ہوے مذی خارج ہو جائے تو کیا غسل فرض ہے - نیز منی اور مذی میں فرق واضح کر دیں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نکاح ہو جانے کے بعد وہ شرعی طور پر آپ کی بیوی ہیں ،اور آپ ان کے ساتھ کسی قسم کی بھی بات کر سکتے ہیں،اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔

مذی خارج ہو جانے سے ٖغسل واجب نہیں ہوتا،استنجاء اور وضوء واجب ہو جاتاہے۔

لجنہ دائمہ میں شریک علماء مذی اور منی کا فرق بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں:

منی: وہ گاڑھا پانی ہے جو شرمگاہ سے جھٹکے کے ساتھ خارج ہوتا ہے،اور اس میں لذت ہوتی ہے، اور اس کے بعد آدمی کمزوری محسوس کرنا شروع کر دیتا ہے۔

مذی: وہ سفید لیس دار باریک پانی ہے جو عورت سے کھیل کود کرتے وقت یاجماع کا ذہن میں لاتے وقت شرمگاہ سے بغیر جھٹکے کے خارج ہو تا ہے،اور اس کے بعدآدمی کمزوری محسوس نہیں کرتا ہے۔

"فتاوى اللجنة الدائمة" (4/138)

هذا ما عندي والله اعلم بالصواب

فتاویٰ علمائے حدیث

کتاب الصلاۃجلد 1

تبصرے