السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ٹیلی ویژن پر یا عام حالات میں عورت کا مرد کو دیکھنا شرعا کیا حکم رکھتا ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ٹیلی ویژن پر یا عام حالات میں عورت کا مرد کو دیکھنا دو حال سے خالی نہیں۔
(1) شہوت اور لطف اندوزی سے دیکھنا، تو فتنہ و فساد کے پیش نظر یہ حرام ہے۔
(2) شہوت اور لطف اندوزی کے بغیر دیکھنا، تو علماء کے صحیح قول کی رو سے اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ یہ جائز ہے اس لیے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے ثابت ہے کہ وہ حبشیوں کو کھیلتے ہوئے دیکھا کرتیں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم انہیں ان سے چھپاتے اور انہیں اس حالت پر باقی رہنے دیتے۔
نیز اس لیے بھی کہ عورتیں بازاروں میں چلتے پھرتے باپردہ حالت میں بھی مردوں کو دیکھتی ہیں۔ اس صورت میں اگرچہ مرد حضرات عورتوں کو نہیں دیکھ پاتے مگر عورتیں انہیں دیکھ رہی ہوتی ہیں، لیکن جیسا کہ ہم نے بتایا اس کی شرط یہ ہے کہ فتنہ و شہوت کا وجود نہ ہو اور اگر ایسا ہو تو ٹیلی ویژن وغیرہ پر عورتوں کا مردوں کو دیکھنا حرام ہو گا۔ ۔۔۔شیخ ابن عثیمین۔۔۔
ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب