سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(99) نماز میں وسوسے

  • 22165
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 597

سوال

(99) نماز میں وسوسے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں اللہ تعالیٰ کی طرف سے تمام فرائض بجا لاتی ہوں۔ مگر میں دوران نماز اکثر بھول جاتی ہوں، وہ یوں کہ میں دوران نماز دن بھر پیش آنے والے واقعات کے بارے میں سوچتی رہتی ہوں۔ ایسا صرف نماز کے آغاز پر ہی ہوتا ہے اور جب تک بلند آواز سے قرآن کی قراءت نہ کروں اس سے چھٹکارا حاصل نہیں کر پاتی۔ اس بارے میں آپ مجھے کیا نصیحت کرنا چاہیں گے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

آپ جس بات کی شکایت کر رہی ہیں، اکثر نمازی حضرات بھی اسی بات کی شکایت کرتے ہیں۔ یعنی دوران نماز ان پر شیطان وسوسوں کے دروازے کھول دیتا ہے۔ کبھی انسان نماز سے فارغ ہو جاتا ہے، لیکن اسے یہ معلوم نہیں ہوتا کہ وہ نماز میں کیا پڑھتا رہا ہے۔ اس کا علاج نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بتایا ہے کہ انسان تین بار (أعوذ بالله من الشيطان الرجيم) پڑھ کر بائیں طرف پھونک مارے۔ جب انسان یوں کرے گا تو اللہ تعالیٰ کے حکم سے اس سے وسوسے جاتے رہیں گے۔ آدمی کو چاہیے کہ نماز شروع کرتے وقت یہ یقین رکھے کہ وہ اللہ عزوجل کے سامنے کھڑا ہے، اس سے سرگوشیاں کر رہا ہے، اس کی تکبیر و تعظیم اور تلاوت قرآن پاک سے اور دعا کے مقامات پر دعا مانگنے سے اس کا قرب حاصل کر رہا ہے۔ انسان جب یہ شعور حاصل کر لے گا تو وہ اس کے حضور مکمل خشوع اور تعظیم کے ساتھ حاضر ہو گا۔ یہ اس کے پاس موجود خیر سے محبت کرنے والا اور اس کے عذاب سے خوف کھانے والا ہو گا۔ ۔۔۔شیخ محمد بن صالح عثیمین۔۔۔

ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ برائے خواتین

نماز،صفحہ:118

محدث فتویٰ

تبصرے