السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
دوران نماز عورت کے پاؤں اور ہتھیلیوں کے ننگا (ظاہر) ہونے کا کیا حکم ہے؟ واضح ہو کہ عورت مردوں کے سامنے نہیں بلکہ گھر میں ہے۔
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
حنابلہ کا مشہور مذہب یہ ہے کہ آزاد بالغ عورت دوران نماز چہرے کے علاوہ سرتاپا پردہ ہے، بناء بریں اس کے لیے نماز کے دوران ہاتھوں اور قدموں کا ننگا رکھنا جائز نہیں۔ احتیاط کا تقاضا یہی ہے کہ عورت اس سے احتراز کرے۔ ویسے اگر کوئی خاتون یوں نماز ادا کر کے فتویٰ لینا چاہے تو کوئی شخص اسے نماز دھرانے کا حکم دینے کی جراءت نہیں کر سکتا۔ ۔۔۔شیخ محمد بن صالح عثیمین۔۔۔
ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب