سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(82) اپنے گھر میں رہتے ہوئے عورت کا مسجد کے امام کی اقتداء کرنا

  • 22148
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 833

سوال

(82) اپنے گھر میں رہتے ہوئے عورت کا مسجد کے امام کی اقتداء کرنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میری والدہ مسجد کے قریب رہتی ہے، مسجد اور گھر کے درمیان ایک چھوٹی سی گلی حائل ہے وہ مسجد سے اذان اور نماز کی آواز سن سکتی ہے، اور گھر میں رہتے ہوئے امام کی اقتداء میں نماز ادا کر لیتی ہے۔ کیا اس طرح کرنا درست ہے؟ اور اگر اس طرح نماز پڑھنا ناجائز ہے تو اپنی ان نمازوں کا کیا کرے جو گذشتہ کئی برسوں سے (وہ اب تک) پڑھتی چلی آ رہی ہے؟ جواب سے نوازیں۔ جزاکم اللہ خیرا


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مذکورہ بالا صورت میں عورت گھر میں رہتے ہوئے امام مسجد کی اقتداء میں نماز ادا نہیں کر سکتی، ہاں اگر وہ امام یا بعض مقتدیوں کو دیکھ پاتی ہو تو اس صورت میں اقتداء درست ہے۔ بصورت دیگر راجح قول کی رو سے اقتداء درست نہیں۔ باقی رہا مسئلہ اس کی گذشتہ نمازوں کا تو انہیں لوٹانا ضروری نہیں کیونکہ ان کے بطلان پر کوئی واضح دلیل نہیں ہے۔ یہ ایک اجتہادی مسئلہ ہے، راجح اور محتاط مسلک وہی ہے جو ہم نے ذکر کیا۔ ۔۔۔شیخ ابن باز۔۔۔

ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ برائے خواتین

نماز،صفحہ:110

محدث فتویٰ

تبصرے