سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(40) دانتوں میں کھانے کے ذرات اور وضو

  • 22106
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 658

سوال

(40) دانتوں میں کھانے کے ذرات اور وضو

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

یک اسلامی بہن دریافت کرتی ہے کہ بعض اوقات کھانے کے ذرات دانتوں میں باقی رہ جاتے ہیں، کیا وضو کرنے سے پہلے ایسے ذرات سے دانتوں کو صاف کرنا ضروری ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

میرے خیال میں وضو سے قبل دانتوں سے خوراک کے ذرات کا ازالہ کرنا ضروری نہیں ہے لیکن بلاشبہ ایسے اجزاء سے دانتوں کی صفائی کامل ترین طہارت و نظافت ہے، اور اس طرح دانت بیماریوں سے بہت زیادہ محفوظ رہتے ہیں، کیونکہ اگر یہ فضلات دانتوں کے اندر ہی موجود رہیں تو تعفن کا سبب بنتے ہیں جس سے دانتوں اور مسوڑوں کی بیماریاں جنم لیتی ہیں اس  لیے  انسان کو چاہیے کہ وہ کھانا کھانے کے بعد اچھی طرح دانتوں کی صفائی کرے تاکہ کھانے کے اجزاء ختم ہو جائیں۔ اسی طرح مسواک بھی کرنی چاہیے، کیونکہ کھانا منہ کی بو کو تبدیل کر دیتا ہے۔ مسواک کے بارے میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے:

(إِنَّ السِّوَاكَ مَطْهَرَةٌ لِلْفَمِ مَرْضَاةٌ لِلرَّبِّ) (صحیح البخاری)

’’ مسواک منہ کی صفائی اور رب کی رضا کا باعث ہے ۔‘‘

یہ اس بات کی دلیل ہے کہ جب بھی منہ کی صفائی کی ضرورت ہو تو اسے مسواک سے صاف کیا جائے۔ واللہ اعلم ۔۔۔شیخ ابن عثیمین۔۔۔

ھٰذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ برائے خواتین

طہارت،صفحہ:78

محدث فتویٰ

تبصرے