سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(535) عیسائی عورت سے نکاح کا حکم

  • 2203
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 2626

سوال

(535) عیسائی عورت سے نکاح کا حکم
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

عیسائی عورت جس سے کوئی مسلمان مرد شادی کرنا چاہتا ہے اس عورت کے عقائد حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے بارے میں، حضرت مریم علیہ السلام کے بارے میں اور دیگر انبیا کرام علیہم السلام کے بارے میں کیا ہونے ضروری ہیں؟ کیونکہ ہم نے کچھ علما کرام سے سنا ہے کہ ان سے شادی کرنا جائز نہیں کیونکہ وہ اہل کتاب نہیں رہے وہ بائبل کو مانتے ہیں؟ ازراہ کرم کتاب وسنت کی روشنی میں تفصیلی جواب مطلوب ہے۔ جزاکم اللہ خیرا


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اہل کتاب کی عورتوں سے نکاح کرنا شرعا درست ہے ،کیونکہ اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے :

’’ وَطَعَامُ ٱلَّذِينَ أُوتُوا۟ ٱلْكِتَـٰبَ حِلٌّ لَّكُمْ وَطَعَامُكُمْ حِلٌّ لَّهُمْ ۖ وَٱلْمُحْصَنَـٰتُ مِنَ ٱلْمُؤْمِنَـٰتِ وَٱلْمُحْصَنَـٰتُ مِنَ ٱلَّذِينَ أُوتُوا۟ ٱلْكِتَـٰبَ مِن قَبْلِكُمْ ‘‘ (مائده:5)

’’ اور اہل کتاب کا ذبیحہ تمہارے لئے حلال ہے اور تمہارا ذبیحہ ان کے لئے حلال ہے، اور پاک دامن مسلمان عورتیں اور جو لوگ تم سے پہلے کتاب دیئے گئے ہیں ان کی پاک دامن عورتیں بھی حلال ہیں ‘‘

لیکن شرط یہ ہے کہ وہ عورت پاکدامن اور عقیدہ توحید کی پابند ہو اور مشرکہ نہ ہو ،مثلاً سیدنا عیسیٰ اور سیدہ مریم کو اللہ کا شریک ،یا ثالث ثلاثہ ،یا اللہ کا بیٹا اور بیوی ہونے کا عقیدہ نہ رکھے۔ کیونکہ مشرکہ کے ساتھ شادی کرنے سے اللہ نے منع فرمایا ہے:ارشاد باری تعالیٰ ہے:

وَلَا تَنكِحُوا۟ ٱلْمُشْرِ‌كَـٰتِ حَتَّىٰ يُؤْمِنَّ۔ (البقرۃ:221)

’’ تم مشرکہ عورتوں سے نکاح نہ کرو حتی کہ وہ ایمان لے آئیں۔‘‘

اگر اہل کتاب کی کوئی عورت بدکار یا مشرکہ(اور اکثر مشرک ہی ہیں جو عیسی کو اللہ کا بیٹا اور مریم کو اللہ بیوی قرار دیتے ہیں) ہو تو اس سے نکاح کرنا منع اور حرام ہے۔

سیدنا عبد اللہ بن عمر عیسائی عورتوں سے نکاح کو ناپسند کرتے تھے۔وہ فرماتے تھے:

لا أعلم شركاء أعظم ممن تقول إن ربها عيسى ابن مريم

میں اس سے بڑا کوئی مشرک نہیں جانتا، جو سیدنا عیسیٰ علیہم السلام کو اپنا رب قرار دیتا ہو۔

هذا ما عندي والله اعلم بالصواب

فتاویٰ علمائے حدیث

کتاب الصلاۃجلد 1 

تبصرے