سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(241) عورت کا بال کٹوانا

  • 22006
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 840

سوال

(241) عورت کا بال کٹوانا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

عورت اگر اپنے کچھ بال کٹوالے تو اس کا کیا حکم ہے؟ (فتاوی المدینہ: 9)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

عورت کے بال کٹوانے کے سبب کی طرف دیکھا جائے گا اگر تو اس لیے کاٹتی ہے تاکہ کافر و فاسق عورتوں کے ساتھ مشابہت اختیار کرے تو اس نیت کی وجہ سے کاٹنا جائز نہیں ہے۔ اگر ہلکا کرنے کے لیے کاٹتی ہے یا اپنے شوہر کے رغبت رکھنے کی وجہ سے کٹوائے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔

صحیح مسلم میں ایک حدیث ہے:

"أن نساء النبي صلى الله عليه وسلم بعد موته كن يقصصن رؤوسهن حتى تكون كالوفرة "

نبی کی عورتیں اپنے بال کٹواتی تھیں یہاں تک کہ ان کے بال وفرہ ہوتے تھے ۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ البانیہ

عورتوں کے مخصوص مسائل صفحہ:310

محدث فتویٰ

تبصرے