السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
بعض علماء یورپ کے چاند پر چڑھنے کا انکار کرتے ہیں اور زمین گھومتی ہے اس کا بھی انکار کرتے ہیں کہ وہ اپنے آپ کے اردگرد گھومتی ہے۔ تو ان کے قول کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے؟(فتاوی المدینہ:99)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
چاند پر یورپ والوں کا چڑھنا یہ اب حقیقت بن چکا ہے اس میں کوئی جھگڑا نہیں ہے۔ زمین گھومتی ہے اور اپنے ارد گرد گھومتی ہے۔ اس کا بھی انکار نہیں کیا جا سکتا ۔ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
﴿كُلٌّ فى فَلَكٍ يَسبَحونَ ﴿٣٣﴾... سورة الأنبياء
(ہر ایک اپنے اپنے دائرے میں گھوم رہا ہے۔ تو ہر ایک سے مراد زمین چاند اور سورج ان میں ہر ایک گھوم رہا ہے۔
یہ مسئلہ قدیم علماء کے سامنے پیش نہیں آیا۔ کیونکہ اس کا تعلق فلکیات کے ساتھ ہے کہ جس کا شرعی مسائل کے ساتھ واسطہ نہیں پڑتا ۔ تو ہر شخص جو سمجھتا ہے وہ اس کے نزدیک راجح ہوگا۔ بلا شبہ اگرچہ متقد میں علماء میں سے ابن قیم رحمۃ اللہ علیہ وغیرہ سے یہ بات ثابت ہے کہ زمین گھومتی ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب