السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
پتلون(پینٹ شرٹ) پہننے کا کیا حکم ہے؟(فتاویٰ الامارات:3)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
پینٹ شرٹ میں دو مصیبتیں ہیں۔ایک تو یہ آدمی کے ستر کی جگہ کو واضح کردیتاہے۔خصوصاً نماز کی حالت میں'عورت تو عورت ہے مردوں کے لیے بھی ایسا لباس جائز نہیں ہے کہ جوان کے جسم کی نمائش کا باعث بنے۔
دوسری بات یہ ہے کہ یہ کفار کا لباس ہے۔نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے یہ بات ثابت ہے:
"بَيْنَ يَدَيِ السَّاعَةِ بِالسَّيْفِ حَتَّى يُعْبَدَ اللهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ ، وَجُعِلَ رِزْقِي تَحْتَ ظِلِّ رُمْحِي ، وَجُعِلَ الذِّلَّةُ وَالصَّغَارُ عَلَى مَنْ خَالَفَ أَمْرِي ، وَمَنْ تَشَبَّهَ بِقَوْمٍ فَهُوَ مِنْهُمْ . "
مجھے قیامت سے پہلے پہلے تلوار دے کر بھیجا گیاہے۔ یہاں تک کہ اکیلے اللہ کی عبادت کی جائے کہ جس کا کوئی شریک نہیں اور میرا رزق میرے نیزے کے سائے کے نیچے ہے۔ذلت اور رسوائی اس کے مقدر میں کہ جس نے میرے امر کی مخالفت کی اور جس نے کسی قوم کی مشابہت اختیار کی وہ ان میں سے ہے۔
"صحیح مسلم" میں ایک اور حدیث ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پا آکر شخص نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو سلام کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
"إِنَّ هَذِهِ مِن ثِيَابِ الكُفَّارِ فَلا تَلبَسهَا"
یہ کپڑے کفار کے لباس میں سے ہیں یہ مت پہن۔تومسلمانوں کو چاہیے کہ اگر ضرورت کی وجہ سے پینٹ پہننی پڑجائے تو پہن لے لیکن اس پر ایک لمبی جرسی نما کوئی چیز بھی پہن لیں کہ جس طر ح بعض ہمارے پاکستانی اور ہندی بھائی کرتے ہیں۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب