السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جب جماعت کی نماز کا وقت امتحان کے وقت کے معارض آئے تو کیا کریں؟(فتاوی الامارات:67)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس طرح کی صورت حال ان سکولوں میں پیش آسکتی ہے کہ جن کا منہج یا نظام شریعت کے حکم کے مطابق نہ ہو۔ تو ظاہر ہے ان کا انجام درست نہیں ہے۔ جو شخص شریعت کو تھامنا چاہتا ہے اسے چاہئے کہ وہ اپنے آپ کو ایسے تعلیمی اداروں کے ساتھ منسلک نہ کرے کہ جو شریعت کے مخالف ہو تو اگر وہ ایسا کرتا ہے پھر تو یہ سوال پیدا ہی نہیں ہوتا۔ کیونکہ اس نے جتنے سال اس طرح کے تعلیمی اداروں میں لگا دیئے اس عرصہ کی نمازوں کو دہرانے کی طاقت نہیں رکھتا تو ہر شخص کے لیے یہ لازم ہے علم کے حصول کی ابتداء ایسے منہج سے کرے جو علمی منہج پہ ہو کیونکہ جس چیز کی بنیاد نیکی پر ہوگی تو وہ نیک شمار ہوگی اور جس چیز کی بنیاد فساد پہ ہو گی تو وہ چیز فاسد ہو گی۔
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب