سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(90) فرض نماز کی جماعت کے وقت نفل ادا کرنا

  • 21855
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 793

سوال

(90) فرض نماز کی جماعت کے وقت نفل ادا کرنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر کوئی شخص فجر کی نماز یا اس کے علاوہ کسی بھی نماز کے نفل پڑھ رہا ہو۔سلام نہ پھیرا ہو لیکن جماعت کھڑی ہو جائے تو وہ اپنے نوافل پورے کرے گایا نماز میں شامل ہو جائے گا؟(فتاوی المدینہ:114)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس مسئلہ میں اصل دلیل یہ حدیث ہے:

"وإِذَا أُقِيمَتِ الصَّلاَةُ فَلاَ صَلاَةَ إِلاَّ الْمَكْتُوبَةُ "

جب اقامت ہو جائے تو پھرفرض نماز کے علاوہ اور کوئی نماز درست نہیں ہے

تو اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ صرف جماعت کھڑی ہونے کے ساتھ ہی اس کی نماز باطل ہو جائے گی لیکن علماء کا اختلاف ہے۔

کہ کیا مطلق طور پر حدیث پر عمل کیا جائے گا۔ یا یہ سمجھا جائے کہ بعض صورتوں میں وہ اپنے نوافل پورے کر سکتا ہے۔ تو کر لے پھر جماعت کے ساتھ مل جائے ؟ جو بات مجھے سمجھ میں آرہی ہے اور میں نے"المجموع "نووی میں پڑھی ہے اس حدیث سے مقصود یہ ہے کہ مسلمانوں کو ابھارنا ہے کہ نوافل پڑھے لیکن امام کے ساتھ بھی تکبیرتحریمہ میں مل جائے تکبیر  تحریمہ اس سے فوت نہ ہو۔ مثلاً اگر جماعت کھڑی ہو جائے اور ایک نفل پڑھنے والا تشہد میں بیٹھا ہو اور اس کا غالب گمان یہ ہے کہ اگر وہ سلام پھیر کر تکبیر پاسکتا ہے تو اس حالت میں وہ اپنی نماز جاری رکھے۔ اگرچہ کم دعاؤں پر ہی سلام پھیر دے۔پھر امام کے ساتھ مل جائے ۔ دوسری صورت اس کے تقابل یہ ہے کہ اگر ایک شخص فجر کی سنتیں پڑھنا شروع کرتا ہے۔ جیسے ہی اقامت کہنے والے نے اللہ اکبر کہا اب اگر وہ اپنے نفل جاری رکھے اور امام کے ساتھ اس کے تکبیر تحریمہ کے فوت ہونے کا خدشہ ہو تو ایسی صورت میں وہ اپنی نماز توڑ دے گا۔ سلام کے ساتھ پہلی دونوں صورتوں میں اور بہت ساری صورتیں داخل ہیں۔تو خلاصہ یہ ہے کہ اگر ایک شخص اقامت کے وقت نفل پڑھ رہا ہے تو اسے چاہیے کہ وہ اجتہاد کرے کہ تکبیر تحریمہ تک نفل ختم کرے امام کو پا سکتا ہے کہ نہیں؟ اگر تو اس کاغالب گمان یہ ہے کہ تکبیر تحریمہ پالے گا تو نماز مکمل کرے اور غالب گمان یہ ہو کہ تکبیر تحریمہ فوت ہو جائے گی تو نماز توڑ دے گا اور صف کے ساتھ مل جائے گا۔

 ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

فتاویٰ البانیہ

نماز کا بیان صفحہ:190

محدث فتویٰ

تبصرے