سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(87) اکیلے آدمی کی صف

  • 21852
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 811

سوال

(87) اکیلے آدمی کی صف

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر کوئی شخص مسجد میں آئے اور جماعت کھڑی ہو اور صف میں خالی جگہ نہ ہوتو کیا وہ اکیلا پیچھے کھڑاہوسکتاہے؟(فتاویٰ الامارات:40)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اسے یہ کوشش کرنی چاہیے کہ پہلے والی صف میں شامل ہوجائے۔آج کل تو لوگوں میں صف ملا کر کھڑے ہونے کاشوق بھی تو نہیں ہے۔تو اگر ممکن ہو اور آسانی کے ساتھ اگلی صف میں جگہ مل سکے۔اگر اسے جگہ ملنا ممکن نہ ہو اور تمام نمازی صف میں مل کر کھڑےہوئے ہوں تو ایسی صورت میں اکیلا پیچھے نماز پڑھے گا۔اگلی صف سے کسی آدمی کو  پیچھے کھینچ نہیں سکتا۔کیونکہ اگلی صف سے کسی کو پیچھے کھینچنا یہ سنت سے ثابت نہیں ہے۔ابویعلیٰ کی ایک ضعیف سند کے ساتھ حدیث،پھر صف سے بندہ کھینچنے کامطلب ہے،اس صف میں خلل ڈالنا۔تو اس آدمی کے لیے صف سے پیچھے نماز پڑھنا کہ جسے اگلی صف میں جگہ نہ ملے اور دوسرا وہ آدمی جو مسجد میں جب داخل ہوتو امام رکوع میں ہو اور وہ رکوع میں شامل ہوکررکعت پالے ان میں کوئی فرق نہیں ہے۔کیونکہ:

"لَا صَلَاةَ لِمَنْ صَلَّى في الصَّفِّ وَحْدَهُ "

کہ جو شخص صف میں اکیلا نماز پڑھے اس کی نماز نہیں ہے۔

اور دوسری حدیث:

"لا صَلاة لِمَنْ لَمْ يَقْرَأْ بِفَاتِحَةِ الْكِتَابِ"

ان دونوں حدیثوں میں کوئی فرق نہیں ہے۔

 ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

فتاویٰ البانیہ

نماز کا بیان صفحہ:184

محدث فتویٰ

تبصرے