سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(83) سجدے میں جانے کا طریقہ

  • 21848
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 670

سوال

(83) سجدے میں جانے کا طریقہ

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا سجدے  میں جاتے وقت نمازی زمین پر پہلے اپنے ہاتھ رکھے گا یا گھٹنے رکھےگا؟(فتاویٰ الامارات:1)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ابوداود میں قوی سند کے ساتھ ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ  کی حدیث موجود ہے کہ:

"إِذَا سَجَدَ أَحَدُكُمْ فَلَا يَبْرُكْ كَمَا يَبْرُكُ الْبَعِيرُ ، وَلْيَضَعْ يَدَيْهِ قَبْلَ رُكْبَتَيْهِ"

’’جب تم میں سےکوئی سجدہ کرے تو اس طرح نہ بیٹھے کہ جس طرح اونٹ بیٹھتا ہے بلکہ اپنے ہاتھ اپنے گھٹنوں سے پہلے رکھے۔‘‘

بعض لوگوں نے یہ سمجھا ہے کہ یہ حدیث مقلوب ہے۔یعنی اصل میں راوی یہ کہنا چاہ رہا تھا:

"يَضَعْ يَدَيْهِ قَبْلَ رُكْبَتَيْهِ"

لیکن حدیث  مقلوب ہوگئی راوی سے۔

کیونکہ اونٹ کی کیفیت انسان سے مختلف ہے۔وہ جب بیٹھتاہے تو پہلے اپنے گھٹنے زمین پر رکھتا ہے۔کیونکہ گھٹنے اگلے پاؤں کے شمار ہوتے ہیں۔اس لیے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم  نے فرمایا:

"إِذَا سَجَدَ أَحَدُكُمْ فَلَا يَبْرُكْ كَمَا يَبْرُكُ الْبَعِيرُ"

یعنی گھٹنوں پر نہ بیٹھا کرو کہ جس طرح اونٹ گھٹنوں پر بیٹھتا ہے۔

بلکہ پہلے ہاتھ رکھنے ہیں زمین پہ اس کے بعد گھٹنے۔اس کی مخالفت کرنے والوں کی  حجت ابوداود اور دیگر کتابوں  میں ایک حدیث ہے ۔وائل بن حجر رضی اللہ تعالیٰ عنہ  کی۔

"رَأَيْتُ رَسُولَ صلى الله عليه وسلم إِذَا سَجَدَ وَضَعَ رُكْبَتَيْهِ قَبْلَ يَدَيْهِ"

یعنی انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم  کو دیکھا کہ جب آپ سجدہ کرتے تو اپنے گھٹنے ہاتھوں سے پہلے رکھتے۔

لیکن یہ حدیث"شریک بن عبداللہ القاضی"کے طریق سے مروی ہے  کہ جو ا گرچہ صدوق ہے لیکن علماء حدیث نے اس کے"سوء الحفظ"پر اتفاق کیا ہے۔اس لیے  امام مسلم رحمۃ اللہ علیہ  نے بھی اپنی"صحیح"میں جو اس کی حدیث ذکر کی ہے۔وہ بھی دوسری روایت کے ساتھ مقرون ہے'اشارہ کرنا مقصود ہے کہ اگر"شریک"متفرد ہوتو قابل احتجاج نہیں ہوتا۔تویہ حدیث سنداً ضعیف ہے۔

 ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

فتاویٰ البانیہ

نماز کا بیان صفحہ:179

محدث فتویٰ

تبصرے