سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(24) تبلیغی جماعت کے بارے میں

  • 21789
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 1285

سوال

(24) تبلیغی جماعت کے بارے میں

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

تبلیغی جماعت کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے؟(فتاویٰ الامارات:73)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

تبلیغی جماعت نئی صوفی جماعت ہے۔ان کی بنیاد کتاب وسنت پر قائم نہیں ہے۔تبلیغ کے لیے تین دن یا چالیس دن نکلنا اوراس مدت کومقررکرنا تبلیغ کے لیے یہ چیز نہ سلف سے ثابت ہے بلکہ نہ ہی خلف کے فعل سے ثابت ہے۔

عجیب بات یہ ہے کہ وہ تبلیغ کی غرض سے نکلتے ہیں اور ساتھ ساتھ یہ اعتراف بھی کرتے ہیں کہ وہ تبلیغ کے اہل نہیں ہیں۔تبلیغ کے اہل تو اہل علم ہی ہیں۔جیسا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم  کیا کرتے تھے۔کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم  اپنے صحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین  میں سے قاصدوں کو بھیجتے تھے۔ان میں علماء اور فقہاء شامل ہوتے تھے تاکہ لوگوں کو اسلام کی تعلیم دیں۔

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم  نے تبلیغ کے لیے اکیلے علی  رضی اللہ تعالیٰ عنہ  کو بھیجا۔ابوموسیٰ  رضی اللہ تعالیٰ عنہ  اور معاذ رضی اللہ تعالیٰ عنہ  ان کو بھی اکیلے بھیجا۔ان کے ساتھ صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین  میں سےکسی کو نہیں بھیجا۔اس کے باوجود کہ وہ صحابہ  رضوان اللہ عنھم اجمعین  تھے۔ان تبلیغیوں کے پاس اتنا علم بھی نہیں ہے کہ جتنا ان لوگوں کے پاس علم تھا ہم ان کو نصیحت کرتے ہیں کہ یہ دین کا علم حاصل کریں'دین کو سمجھیں۔پھر ان کفار کے ملکوں میں جاکر دعوت کی غرض سے دورے کریں،تاکہ کسی فتنہ کا شکار نہ ہوں اور ان کو تو ان لوگوں کی زبان بھی نہیں آتی۔

اور وہ دلیل پکڑتے ہیں کہ صحابہ  رضوان اللہ عنھم اجمعین  کو دیکھو کہ جو مکہ ومدینہ کے تھے اور ان کی قبریں بخارا وسمرقند میں ہیں۔جواب یہ ہے کہ کاش کہ ہم بھی اس طرح نکل جائیں کہ جس طرح یہ  لوگ جہاد کرتے ہوئے نکلے۔"یہ قیاس مع الفاروق ہے"یعنی نص کے مقابلہ میں قیاس ہے۔ہم امر بالمعروف ونہی عن المنکر کا انکار تو نہیں کرتے،لیکن اس تبلیغ کے نام سے جماعت کا انکار کرتے ہیں۔بعض تبلیغیوں نے"لاالٰہ الا اللہ" کی شرح میں رسائل لکھے۔لیکن وہ لکھتے ہیں کہ"اللہ کے علاوہ کوئی معبود نہیں ہے۔"اللہ کےعلاوہ کیسے معبود نہیں ہے۔معبودتوبہت سارے ہیں۔تو اہل علم اس کی تفسیر میں فرماتے ہیں"کوئی معبود برحق نہیں ہے مگر اللہ تعالیٰ ۔وگرنہ لات 'مناۃ'عزیٰ اور آگ وغیرہ ان کی عبادت کی جاتی رہے۔

 ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب

فتاویٰ البانیہ

ایمان کے مسائل کا بیان وعده "وعید" تارک الصلاۃ کاحکم صفحہ:114

محدث فتویٰ

تبصرے