سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(126) حالتِ روزہ میں بھول کر کچھ کھا لینا

  • 21631
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 952

سوال

(126) حالتِ روزہ میں بھول کر کچھ کھا لینا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

جس شخص نے روزہ کی حالت میں بھول کر  کچھ کھاپی لیا اس کا کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ایسے شخص پر کچھ نہیں ،اور اس کا روزہ صحیح ہے ،کیونکہ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے:

﴿رَبَّنا لا تُؤاخِذنا إِن نَسينا أَو أَخطَأنا...﴿٢٨٦﴾... سورة البقرة

’’اے ہمارے رب! ہم اگربھول گئے یا غلطی کربیٹھے تو ہماری گرفت نہ فرما۔‘‘

اس آیت کی تفسیر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  کی صحیح حدیث ہے کہ بندے کے جواب میں اللہ تعالیٰ نےفرمایا:

’’میں نے تمہاری بات قبول کرلی۔‘‘

نیز ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ  سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم  نے فرمایا:

’’جس نے روزے کی حالت میں بھول کر کھا پی لیا،وہ اپنا روزہ پورا کرلے،کیونکہ اسے اللہ نے کھلایا اورپلایا ہے۔‘‘(متفق علیہ)

اسی طرح اگرکسی نے  روزہ کی حالت میں بھول کر بیوی سے جماع کرلی تو مذکورہ بالا آیت کریمہ اور حدیث شریف کی روشنی میں علماء کے صحیح ترین قول کے مطابق اس کا روزہ صحیح ہے، نیز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  کی حدیث ہے:

’’جس نے رمضان میں بھول کر روزہ توڑدیا تو اس پر نہ قضا ہے نہ کفارہ۔‘‘

اس حدیث کی امام حاکم رحمۃ اللہ علیہ  نے تخریج کی ہے اور صحیح قرار دیا ہے۔

اس حدیث کے الفاظ جماع اور دیگر مفطرات کو شامل ہیں،اگر روزہ دار نے بھول کر ایسا کیا ہو،اور یہ اللہ تعالیٰ کی رحمت اور اس کا فضل واحسان ہے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

ارکانِ اسلام سے متعلق اہم فتاویٰ

صفحہ:207

محدث فتویٰ

تبصرے