سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(123) روزے دار کا انجکشن لگوانا

  • 21628
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 1073

سوال

(123) روزے دار کا انجکشن لگوانا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

روزہ دار کے لیے رگ میں اور عضلات میں انجکشن لگوانے کا کیا حکم ہےنیز ان دونوں قسم کے انجکشن میں کیا فرق ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

صحیح بات یہ ہے کہ رگ میں عضلات میں انجکشن لگوانے سے روزہ نہیں ٹوٹتا البتہ غذا کے انجکشن لگوانے سے روزہ ٹوٹ جاتا ہے اسی طرح چیک اپ کے لیے خون نکلوانے سے بھی روزہ نہیں ٹوٹتا کیونکہ اس کی شکل پچھنہ لگوانے کی نہیں ہے ہاں پچھنہ لگوانے سے علماء کے صحیح ترین قول کے مطابق لگوانے والے اور لگانے والے دونوں کا روزہ ٹوٹ جاتا ہے کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے:

’’پچھنہ لگانے والے اور لگوانے والے نے روزہ توڑدیا۔‘‘

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

ارکانِ اسلام سے متعلق اہم فتاویٰ

صفحہ:205

محدث فتویٰ

تبصرے