السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
فرض نمازوں کے بعد ایک مخصوص طریقہ پر اجتماعی ذکرکا کیا حکم ہے جیسا کہ بعض لوگ کرتے ہیں؟ اور کیا بلند آواز سے ذکر کرنا مسنون ہے یا آہستہ سے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
پنجوقتہ نمازوں اور نماز جمعہ سے سلام پھیرنے کے بعد بلند آواز سے ذکر کرنا مسنون ہے جیسا کہ صحیحین میں عبد اللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ہے کہ عہد نبوی میں لوگ فرض نماز سے سلام پھیرنے کے بعد بلند آواز سے ذکر کرتے تھے ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ میں لوگوں کے ذکر کی آواز سن کر یہ جان لیتا تھا کہ نماز ختم ہو چکی ہے۔
رہا اجتماعی طور پر اس طریقہ سے ذکر کرنا کہ شروع سے آخر تک ہر شخص اپنی آواز دوسرے کی آواز سے ملا کر رٹ لگائے تو اس کی کوئی اصل نہیں بلکہ یہ کام بدعت ہے مشروع یہ ہے کہ سب لوگ اللہ کا ذکر کریں مگر شروع میں یا آخر میں آواز کو ملانے کا قصد نہ ہو۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب