سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(79) بارش کی وجہ سے مغرب اور عشاء جمع کرنا

  • 21584
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 767

سوال

(79) بارش کی وجہ سے مغرب اور عشاء جمع کرنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

آج کل شہروں میں بارش کے موقع پرمغرب وعشاء کے درمیان جمع کرنے کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے جب کہ سڑکیں اور راستے روشن اور ہموار ہیں اور مسجد جانے میں نہ تو کوئی دشواری ہے نہ کیچڑ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

علماء کے صحیح ترین قول کے مطابق بارش کے موقع پر مغرب و عشاء کے درمیان اور ظہر و عصر کے درمیان جمع کرنے میں کوئی حرج نہیں بشرطیکہ بارش ایسی ہو جس میں مسجد جانے میں دشواری ہو۔ اسی طرح اس وقت بھی جمع کرنا جائز ہے جب راستے میں کیچڑ اور سیلاب ہو۔ کیونکہ یہ مشقت کا سبب ہیں اور اس کی دلیل صحیحین کی وہ حدیث ہے جو ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ  سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک بار مدینہ میں ظہر وعصر کے درمیان اور مغرب و عشاء کے درمیان جمع کی اور صحیح مسلم کی روایت میں اتنا اضافہ ہے۔’’بغیر کسی خوف یا بارش یا سفر کے۔‘‘

یہ حدیث اس بات کی دلیل ہے کہ صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین  کے نزدیک یہ بات معروف تھی کہ بارش اور خوف بھی سفر کی طرح دونمازوں کے درمیان جمع کرنے کے لیے عذر ہیں البتہ حالت قیام میں صرف جمع کرنا جائز ہے قصر نہیں کیونکہ قصر مسافر کے لیے خاص ہے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

ارکانِ اسلام سے متعلق اہم فتاویٰ

صفحہ:141

محدث فتویٰ

تبصرے