سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(77) نماز كا وقت شروع ہونے کے بعد سفر پر نکلنا اور جمع و قصر کرنا

  • 21582
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 799

سوال

(77) نماز كا وقت شروع ہونے کے بعد سفر پر نکلنا اور جمع و قصر کرنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک شخص ابھی شہر ہی میں ہے کہ نماز کا وقت ہو گیاپھر وہ نماز ادا کئے بغیر سفر کے لیے نکل پڑا تو کیا اس کے لیے قصر اور جمع کرنا درست ہے یا نہیں؟

ایسے ہی ایک شخص نے ظہر و عصر کی نمازیں سفر میں قصر اور جمع کے ساتھ پڑھ لیں پھر وہ عصر کے وقت ہی میں شہر پہنچ گیا تو کیا اس کا یہ فعل درست ہے۔جبکہ قصر اور جمع کرتے وقت اسے یہ معلوم تھا کہ وہ دوسری نماز کے وقت میں شہر پہنچ جائے گا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر کوئی شخص ابھی شہر ہی میں ہے کہ نماز کا وقت ہو گیا اور نماز پڑھے بغیر کوچ کر دیا تو علماء کے صحیح ترین قول کے مطابق شہر کی آبادی سے الگ ہونے کے بعد اس کے لیے قصر کرنا مشروع ہے اور یہی جمہور کا قول ہے:

’’اسی طرح جس نے سفر میں دو نمازیں قصر اور جمع کے ساتھ پڑھ لیں پھر وہ دوسری نماز کا وقت ہونے سے پہلے یا اس کے وقت ہی میں شہر پہنچ گیا تو اب اسے دوبارہ نماز پڑھنا ضروری نہیں کیونکہ وہ شرعی طریقہ پر نماز ادا کر چکا ہے اور اگر لوگوں کے ساتھ دوبارہ نماز پڑھ لی تو یہ اس کے لیے نفل ہو جائے گی۔ ‘‘

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

ارکانِ اسلام سے متعلق اہم فتاویٰ

صفحہ:139

محدث فتویٰ

تبصرے