سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(76) جمع اور قصر كو لازم ملزوم سمجھنا

  • 21581
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 1140

سوال

(76) جمع اور قصر كو لازم ملزوم سمجھنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

بعض لوگ جمع اور قصر کو لازم و ملزوم سمجھتے ہیں یعنی یہ کہ بغیر قصر کے جمع نہیں اور بغیر جمع کے قصر نہیں اس سلسلہ میں آپ کی کیا رائے ہے؟ اور کیا مسافر کے لیے صرف قصر کرنا افضل ہے یا جمع اور قصردونوں ؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اللہ نے قصر صرف مسافر کے لیے مشروع کیا ہے اور اس کے لیے جمع کرنا بھی جائز ہے مگر دونوں میں کوئی تلازم نہیں وہ بغیر جمع کے بھی قصر کر سکتا ہے بلکہ اگر وہ کسی جگہ ٹھہرا ہوا ہے تو ایسی حالت میں جمع نہ کرنا ہی افضل ہے جیسا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم  نے حجۃ الوداع کے موقع پر منیٰ میں بغیر جمع کے قصر کیا اور غزوہ تبوک کے موقعہ پر قصر و جمع دونوں کیا پس معلوم ہوا کہ مسئلہ میں وسعت ہے نیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم  جب سفر میں کہیں قیام پذیر نہیں ہوتے بلکہ چل رہے ہوتے تو جمع اور قصر دونوں کرتے تھے۔

رہا دو نمازوں کے مابین جمع کرنا تو اس میں قصر کے بہ نسبت زیادہ گنجائش ہے یہ جس طرح مسافر کے لیے جائز ہے اسی طرح مریض کے لیے نیز بارش کے موقع پر مغرب وعشاء کے درمیان اور ظہر و عصر کے درمیان مسجدوں میں عام مسلمانوں کے لیے بھی جائز ہے مگر قصر صرف مسافر کے لیے خاص ہے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

ارکانِ اسلام سے متعلق اہم فتاویٰ

صفحہ:138

محدث فتویٰ

تبصرے