سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(69) امام کا بھول کے بے وضوء جماعت کروانا

  • 21574
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 783

سوال

(69) امام کا بھول کے بے وضوء جماعت کروانا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کسی امام نے لوگوں کو بھول کر بے وضو نماز پڑھا دی اور اسے نماز کے دوران یا سلام پھیرنے کے بعد لوگوں کے منتشر ہونے سے پہلے یا لوگوں کے منتشر ہو جانے کے بعد یاد آیا تو ان مذکورہ حالات میں اس نماز کا کیا حکم ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اگر اسے پھیرنے کے بعد یاد آیا خواہ لوگ موجود ہوں یا منتشر ہو گئے تو لوگوں کی نماز صحیح ہو جائے گی لیکن امام کو اپنی نماز دہرانا ہو گی۔

اور اگر اسے نماز کے دوران ہی یاد آگیا تو ایسی حالت میں علماء کے صحیح ترین قول کے مطابق وہ کسی کو آگے بڑھا دے جو انہیں باقی نماز پڑھائے جیسا کہ عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ  کو جب نیزہ مارا گیا تو انھوں نے عبد الرحمٰن بن عوف رضی اللہ تعالیٰ عنہ  کو آگے بڑھا دیا چنانچہ انھوں نے لوگوں کو نماز پڑھائی اور نماز کا اعادہ نہیں کیا۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

ارکانِ اسلام سے متعلق اہم فتاویٰ

صفحہ:132

محدث فتویٰ

تبصرے