سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(53) پیاز، لہسن کھا کر مسجد میں جانا

  • 21558
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 2731

سوال

(53) پیاز، لہسن کھا کر مسجد میں جانا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

صحیح حدیث میں پیاز، یا لہسن،  یا گندنہ کھا کر مسجد آنے سے روکا گیا ہے۔ کیا اس حکم میں عام حرام و بدبو دار چیزیں مثلاً بیڑی سگریٹ وغیرہ بھی داخل ہیں؟

اور کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ جس نے ان میں سے کوئی چیز استعمال کر لی وہ جماعت سے پیچھے رہنے میں معذور ہے اور اس پر کوئی گناہ نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم  سے ثابت ہے کہ آپ نے ارشاد فرمایا:

’’جو شخص پیاز لہسن کھائے وہ ہماری مسجد کے قریب ہر گز نہ آئے ۔بلکہ وہ اپنے گھر میں نماز پڑھ لے۔‘‘

اور فرمایا:

’’بیشک فرشتوں کو ان چیزوں سے تکلیف ہوتی ہے جن سے انسانوں کو تکلیف ہوتی ہے۔‘‘

اور ہر بدبو دار چیز خواہ وہ بیڑی سگریٹ ہو، یا بغل کا پسینہ ،یا اس کے علاوہ کوئی اور چیز جس سے بغل والے آدمی کو تکلیف پہنچتی ہو اس کا حکم وہی ہے جو پیاز اور لہسن کا ہے ایسی حالت میں اس کا جماعت کے ساتھ نماز پڑھنا مکروہ و ممنوع ہے یہاں تک کہ کوئی چیز استعمال کر کے اس بد بو کو دور کردے بلکہ استطاعت رکھنے کی صورت میں اس بد بو کا دور کرنا واجب ہےتاکہ وہ جماعت کے ساتھ نماز ادا کر سکے۔

رہا بیڑی سگریٹ کا استعمال تو یہ مطلق حرام ہے اور تمام اوقات میں اس سے پرہیز ضروری ہے اس میں دینی جسمانی اور مالی ہر طرح کے نقاصانات موجود ہیں اللہ تعالیٰ تمام مسلمانوں کے حالات کی اصلاح فرمائے اور انہیں بھلائی کی توفیق دے۔

 ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

ارکانِ اسلام سے متعلق اہم فتاویٰ

صفحہ:116

محدث فتویٰ

تبصرے