السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
بہت سے لوگوں کو دیکھا جاتا ہے کہ نماز میں بحالت قیام اپنے ہاتھوں کو ناف کے نیچے باندھتے ہیں،اور بعض لوگ سینے کے اوپر رکھتے ہیں اور ناف کے نیچے باندھنے والوں پرسخت نکیر کرتے ہیں،اور بعض داڑھی کے نیچے باندھتے ہیں اور بعض سرے سے باندھتے ہی نہیں،بلکہ لٹکائے رکھتے ہیں ،تو اس مسئلہ میں صحیح کیا ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
افضل یہ ہے کہ نماز میں بحالت قیام رکوع کے پہلے اور رکوع کے بعد دائیں ہتھیلی کو بائیں ہتھیلی پر رکھ کر سینہ پر باندھا جائے ،جیسا کہ وائل بن حجر رحمۃ اللہ علیہ ،قبیصہ بن ہلب طائی اور سہل بن سعد ساعدی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی حدیثوں سے ثابت ہوتا ہے۔
رہی بات ناف کے نیچے ہاتھ باندھنے کی،تو اس سلسلہ میں علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ایک ضعیف حدیث مروی ہے ،مگر داڑھی کے نیچے ہاتھ باندھنا،یا لٹکائے رکھنا خلاف سنت ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب