اگر کسی نے طواف افاضہ طواف وداع تک مؤخر کر دیا اور دونوں کی نیت سے ایک طواف کر لیا تو اس کا کیا حکم ہے ؟ اور کیا طواف افاضہ رات میں کرنا صحیح ہے؟
اس میں کوئی حرج نہیں، اگر اعمال حج کی ادائیگی کے بعد سفر کے وقت طواف کرنا ہے تو طواف افاضہ ہی طواف وداع کے لیے کافی ہوگا چاہے طواف وداع کی نیت کرے یا نہ کرے مقصد یہ ہے کہ سفر کے وقت طواف افاضہ طواف وداع کے لیے کافی ہو گا۔
اگر دونوں طوافوں کی بیک وقت نیت کر لے تو بھی کوئی حرج نہیں ۔طواف افاضہ اور طواف وداع دونوں ہی رات اور دن میں کسی وقت کر سکتے ہیں۔
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب